top of page

آزاد کشمیر کا دارالحکومت مظفرآباد



پاکستان کے زیرانتظام آزاد کشمیر کا دارلحکومت یہ ضلع مظفرآباد ہے۔چاروں اطراف میں اونچے پہاڑوں کے دامن میں یہ دریائے جہلم اور نیلم کے کنارے واقع ہے ضلع مظفرآباد کا کل رقبہ 1,642 مربع کلومیٹر ہے۔ سمندر سے اس شہر کی بلندی تقریباً 2400 فٹ ہے۔اسلام آباد سے مظفرآباد شہر کا فاصلہ تقریباً 135 کلومیٹر ہے۔ محققین کے مطابق اس سے پہلے بھی مظفرآباد کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا تھا، جیسے چوراہیا، چکور، چکڑی بہک، شکری، اور اب مظفرآباد، مظفرآباد شہر کا نام سلطان مظفر خان کے نام سے 1652میں رکھا گیا۔


مظفرآباد کے بانی سلطان مظفر خان کا تعلق بمبا خاندان سے تھا۔ مظفرآباد شہر کے بارے میں عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اسے سلطان مظفر خان نے دوبارہ آباد کیا تھا، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ سلطان مظفر خان مظفرآباد کی بنیاد 1652ء میں رکھی لیکن اگر تاریخ دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ مظفرآباد شہر سلطان مظفر خان سے پہلے بھی آباد تھا، لال قلعہ کی تعمیر 1549ء میں شروع ہوئی۔ سید عنایت شاہ ولی سلطان مظفر خان کی حکومت کے قیام سے پہلے یہاں تشریف لائے تھے۔ صدیوں سے آباد شہر میں تقسیم کشمیر سے پہلے اور گزشتہ کئی دہائیوں تک ہندومت، بدھ مت، اسلام اور سکھ مت کے مختلف قبائل اور مذہب یہاں اس شہر میں آباد رہے ہیں۔


کہا جاتا ہے کہ کئی صدیوں پہلے مظفرآباد ایک وسیع اور گہری جھیل میں ڈوبا ہوا تھا۔ مظفرآباد کا علاقہ مختلف تہذیبوں اور مذاہب کا مرکز رہا ہے۔ یہاں بولی جانے والی زبانوں میں پہاڑی، ہندکو، گوجری، کشمیری، بلتی، اردو، پنجابی اور پشتو بولی اور سمجھی جاتی ہیں۔ پہاڑی، ہندکو، کشمیری اور گوجری یہاں کی قدیم زبانیں ہیں۔ مظفرآباد کا محل وقوع ایسا ہے کہ یہ صدیوں سے ایک گیٹ وے کا کام کر رہا ہے، سلطان مظفر خان سے پہلے اور بعدمظفرآباد صدیوں تک ایک تجارتی منڈی اور بین الاقوامی گزرگاہ رہا تھا۔ ہر قبیلہ، قافلہ، لشکر مظفرآباد کے راستوں سے کشمیر میں داخل ہوتا رہا ہے۔ سلطان مظفر خان نے مظفرآباد میں محلے بنوائے، مسجد بنوائی، مختلف قومیتوں اور پیشوں کے لوگوں کو یہاں لا کر بسایا۔ محلوں کو مختلف پیشوں کے نام سے منسوب کیا گیا، جیسے سلطانی محلہ، خواجہ محلہ، قاضی محلہ، تیلی محلہ، محلہ کمہاراں،محلہ قصاباں،کاندر امحلہ مظفرآباد میں بہت سے مزارات ہیں جن میں سائیں سہیلی سرکار، سید عنایت بادشاہ، سید حسین شاہ پیر چناسی،پیراسیمار مشہور ہیں۔



اس شہر میں کئی تاریخی اور خوبصورت مساجد ہیں: جامع مسجد سلطانی، جامع مسجد حمام والی، جامع مسجد بازار والی، جامع مسجد بھی مظفرآباد میں واقع ہے۔ مظفرآباد شہر کے سیاحتی مقامات میں پیر چناسی، سری کورٹ،مکرا چوٹی،دھنی آبشار، چکار زلزلہ جھیل، پیر آسی مار، شہید گلی، قلعہ پلیٹ، گوردوارہ، پرانادومیل، میل پل، پرانا نیلم پل، تاریخی اور تفریحی باغات جیسے خوبصورت سیاحتی مقامات بھی ہیں۔ مظفرآباد چونکہ کشمیر کا دارالحکومت ہے، اس لیے شہر میں قانون ساز اسمبلی، ایون صدر، ایون وزیر اعظم، آزاد کشمیر ریڈیو اسٹیشن، ٹیلی ویژن اسٹیشن، اسٹیٹ بینک، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور دیگر تمام محکموں کے دفاتر بھی موجود ہیں۔ مظفرآباد میں کرکٹ اسٹیڈیم اور فٹ بال اسٹیڈیم بھی موجودہیں۔


اپنی قدرتی خوبصورتی، شاندار آب و ہوا کی وجہ سے، یہ فطرت سے محبت کرنے والوں کا شہر مظفرآباد ہے۔ کشمیر کی وادیاں قدرتی حسن کی سحر آفرینیوں کا مرقع ہیں آثار قدیمہ اور فطری موضوعات میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے اس علاقے کی سیاحت میں ان گنت نقوش اور باقیات موجود ہیں تحریر:ایم ٖڈی مغل

348 views2 comments
bottom of page